Monday, 21 May 2012

فاٹا کو صوبہ بنائیں: فاٹا گرینڈ الائنس

دنیا میں جہاں ایک طرف افغانستان کے مستقبل کے بارے میں سربراہ اجلاس ہو رہا ہے وہاں پاکستان کے قبائلی علاقوں کے مستقبل کے بارے میں بھی بحث جاری ہے۔ اس سوال پر کہ قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخواہ اسمبلی میں نمائندگی دی جائے یا علیحدہ صوبہ بنا دیا جائے، مبصرین کا کہنا ہے کہ حکام کو قبائلی علاقوں کو جغرافیائی، انتظامی اور ثقافتی حوالے سے دیکھ کر کوئی فیصلہ کرنا چاہیے۔ پاکستان کے ایک اور قبائلی علاقے مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والے رہنما ظاہر شاہ ایڈووکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ سب نعرے انتخابات کی تیاریاں ہیں، قبائلی علاقے کے لوگوں کو ہر کچھ دنوں بعد اس طرح کے خوبصورت نعرے دے دیے جاتے ہیں جس کے بعد خاموشی چھا جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک منتخب کونسل ہو اور وہ قبائلی علاقوں کے مستبقل کے بارے میں فیصلہ کرے۔
قبائلی علاقوں پر تحقیق کرنے والے باچا خان ایجویشن فاؤنڈیشن کے سربراہ پروفیسر خادم حسین سے جب رابط کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ جغرافیائی، انتظامی اور دیگر حوالوں سے بھی یہ علیحدہ صوبہ اس لیے نہیں بن سکتا کیونکہ فاٹا میں ایک بھی ایسا علاقہ نہیں ہے جو انتظامی حوالے سے سارے قبائلی علاقے کی دیکھ بھال کر سکے۔  ایف سی آر جیسے قوانین اور بنیادی حقوق سے محروم افراد کو اگر تمام حقوق دے دیے جائیں اور علاقے میں ترقیاتی کام شروع کر دیے جاییں تو یہ شاید اس علاقے کے لوگوں پر بڑا احسان ہو گا۔ 

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India