Monday, 21 May 2012

پاکستان میں ٹوئٹر پر عائد پابندی ختم

پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عائد کی گئی پابندی چند گھنٹوں کے بعد ہی ختم کر دی گئی ہے۔ حکومت نے پابندی لگانے اور بعد میں اسے ختم کرنے کے فیصلے کی وجوہات نہیں بتائی ہیں۔ اتوار کو ٹوئٹر پر اچانک عائد کی گئی پابندی چند گھنٹے ہی رہی۔ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ’وزراتِ انفارمیشن و ٹیکنالوجی نے ٹوئٹر پر اسلام مخالف مواد دیکھنے پر اچانک سائٹ کو بند کر دیا اور ضمن میں ان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی تاہم ویب سائٹ پر پابندی کے خاتمے میں انہوں نے کردار ادا کیا ہے۔‘ انہوں نے کہا’عوام کے ردعمل سے وزیراعظم گیلانی کو آگاہ کیا اور انہوں نے ٹوئٹر پر عائد پابندی ختم کرنے کا حکم دیا، اس کے علاوہ ان کی انفارمیشن و ٹیکنالوجی کے وزیر راجہ پرویز اشرف سے بھی اس سلسلے میں بات ہوئی ۔‘ اس سے پہلے ملک میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو لائسنس دینے والے ادارے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے اتوار کو اپنے ایک مختصر حکم میں کہا تھا کہ ٹوئٹر کو فوری طور پر بلاک کیا جائے۔ اس حکم میں ویب سائٹ کو بلاک کرنے کی کوئی وجہ نہیں دی گئی تھی۔  پی ٹی اے کے چئیرمین ڈاکٹر محمد یاسین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی تھی کہ ٹوئٹر کو پاکستان میں عارضی طور پر بلاک کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے یہ پابندی ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے عائد کی جو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے جاری کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف یہ احکامات انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں تک پہنچائے ہیں۔ اسلام آباد میں مائیکرونیٹ براڈ بینڈ اور نیا ٹل کے ایک اہلکار معیض اعزاز نے بی بی سی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پی ٹی اے کی طرف سے اتوار کو دن کے ساڑھے بارہ بجے ای میل کے ذریعے ٹوئٹر کو بلاک کرنے کا حکم ملا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنے صارفین کے لیے ٹوئٹر تک رسائی بلاک کر دی۔ پی ٹی اے کے چئیرمین ڈاکٹر یاسین نے ٹوئٹر کو بلاک کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ اس پر ایسا مواد موجود ہے جس سے توہین رسالت کا پہلو نکلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزرات انفارمیشن و ٹیکنالوجی نے ٹوئٹر کے متعلقہ اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی اور ان سے کہا گیا تھا کہ اس مواد سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے لہذا اس مواد کو ویب سائٹ سے ہٹایا جائے۔ لیکن پی ٹی اے کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ مواد ہٹانے سے انکار کیا جس کے بعد اس کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بھی اسی طرح کا مواد موجود تھا لیکن وزرات انفارمیشن و ٹیکنالوجی کی طرف سے فیس بک کے اہلکاروں کے ساتھ رابطہ کرنے کے بعد یہ مواد ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔ پی ٹی اے کے چئیرمین نے کہا کہ فی الوقت یہ نہیں بتا سکتے ہیں کہ پاکستان میں ٹوئٹر پر کب تک پابندی رہے گی۔ اس سے پہلے سنہ 2010 میں پیغمر اسلام کے خاکے بنانے کے مقابلے کے انعقاد پر پاکستان میں فیس بک پر عارضی طور پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India