Monday, 21 May 2012

پاکستان کے ساتھ کچھ اختلافات ابھی باقی ہیں، مارک گراسمین

Mark-Grassman
شکاگو… پاکستان اورافغانستان کیلئے امریکاکے خصوصی نمائندے مارک گراسمین نے کہاہے کہ پاکستان کیساتھ کچھ اختلافات ابھی باقی ہیں، مسائل کا حل ڈھونڈنے میں ابھی وقت لگے گا۔ شکاگو میں وائس آف امریکہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں مارک گراسمین کا کہنا تھا کہ صدر زرداری اور ہیلری کلنٹن کی ملاقات میں بہت سے اہم مسائل زیربحث آئے،جن میں پاکستان کو مضبوط اور خود مختار بنانے،،پاکستانی سرزمین کسی دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے اور نیٹو سپلائی لائن کی بحالی جیسے معاملات شامل تھے۔گراسمین کا مزید کہنا تھا کہ صدر زرداری اور حامد کرزئی کے درمیان ملاقات بہت اہم تھی جس میں دو طرفہ تعلقات اور ایک مستحکم افغانستان کے سمیت دیگر اہم مسائل زیر بحث رہے.گراسمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشتگردی امریکا اور پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اسکے خلاف جنگ دونو
ں ممالک کی ذمہ داری ہے۔مارک گراسمین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا بہت نقصان ہوا ہے اور امریکا ان قربانیوں کا اعتراف کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستانی پارلیمان کی قرارداد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور اسے باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے کا بنیادی اصول خیال کرتا ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ پاکستانی پارلیمان نے اقتداراعلیٰ کے مالک ایک مضبوط پاکستان کی بات کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کیعلاقے کو دوسرے ملکوں پر حملوں کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔انسداد دہشت گردی کے بارے میں مارک گروسمین نے کہا کہ ہلری کلنٹن اور صدر زرداری کی ملاقات میں اس ضمن میں مشترکہ کوششوں پر گفتگو ہوئی، اور مفاہمت کے عمل کے مستقبل سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔اْنھوں نے کہا کہ بعدازاں پاکستان اور افغانستان کے صدور کی ملاقات ہوئی، جوخصوصی اہمیت کی حامل ہے۔اْن سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ، پاکستان اور افغانستان کے صدور کی سہ فریقی ملاقات اس لیے نہیں ہوپائی کہ نیٹو سپلائی لائن کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ مارک گروسمین نے کہا کہ یہ کہنا درست نہ ہوگا، دراصل ایک خیال تھا کہ اجلاس کے دوران شاید یہ ملاقات ممکن ہو، لیکن یاد رہے کہ اِس سلسلے میں صدر کرزئی اور صدر زرداری کی ملاقات ہوئی ہے، جو خاصی اہم ہے۔اْنھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو مفاہمت کے سلسلے میں بات کرتے رہنا چاہیئے۔ اْن کے بقول، ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے صدورنے اس متعلق بات کی ہے۔مارک گروسمین نے وزیر اعظم گیلانی کی طرف سے کچھ عرصہ قبل دیے گئیایک بیان کا ذکر کیا جس میں طالبان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ مذاکرات میں شریک ہوں۔

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India