Friday, 11 May 2012

پاکستان کو امریکی امداد میں کٹوتی کا ایک اور بل کانگریس میں پیش

USA-congressواشنگٹن…امریکی ارکان کانگریس نے وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کودہشت گردتنظیم قراردیاجائے۔ محکمہ خارجہ کاکہناہے اس گروپ کے کئی رہنمائوں کوانتہائی مطلوب افرادکی فہرست میں شامل کرلیا ہے جبکہ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان سے متعلق ایک اوربل پیش کردیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق دونوں امریکی سیاسی جماعتوں ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کی طرف سے ہلیری کلنٹن کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان میں امریکی مفادات پر ‘بلا امتیاز’ اور ‘سنسنی خیز’ حملوں میں مصروف ہے اور علاقے میں موجود معصوم بچوں، خواتین اور مردوں کے خلاف مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے۔ خط کے مطابق اب اس بات کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ حقانی نیٹ ورک کو ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار نہ دیا جائے۔ سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کی چیرپرسن ڈیان فینسٹین کی قیادت میں افغانستان کادورہ کرنے والے امریکی ارکان کانگریس کے وفدنے وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کوخط لکھاہے جس میں زوردیاگیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کودہشت گردتنظیم قراردیاجائے کیونکہ یہ افغانستان میں امریکی فوجیوں پر مسلسل حملوں میں ملوث اوربے گناہ افغان شہریوں کیلئے مستقل خطرہ ہے۔ خط میں کابل میں امریکی سفیر ریان سی کروکرکے حوالے سے کہا گیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کی وجہ سے امریکی انتظامیہ حقانی نیٹ ورک کودہشت گرد قراردیتے ہوئے ہچکچارہی تھی لیکن اب طالبان سے امن مذاکرات کئی ماہ سے معطل ہیں اس لیے اسے دہشت گرد تنظیم قرارنہ دینے کی کوئی وجہ نہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈنے واشنگٹن میں صحافیوں کوبتایا کہ ڈیموکریٹ اورریپبلکن اراکین کانگریس کاخط مل گیاہے،اس حوالے سے
جائزہ لے رہے ہیں، انکاکہناتھا حقانی نیٹ ورک کے کئی اہم رہنمائوں کو2008اور2011 میں انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے. ان میں سراج الدین حقانی، بدرالدین حقانی، سنگین زادران اور مالی خان شامل ہیں۔ ا ن کے علاوہ مزیدپانچ اہم ارکان پربھی پابندی لگائی گئی ہے۔ اس پابندی کے تحت ان افراد سے کسی قسم کا لین دین اور رابطہ رکھنے والے امریکی پر فوجداری مقدمہ چلایاجائیگااور اسے ہرجانہ اداکرنا ہوگا۔ ترجمان نے کہاکہ حقانی نیٹ ورک کے اہم افراد کے امریکا میں اثاثے منجمد کرنے اوران پرپابندیوں سے بڑافرق پڑاہے ۔دوسری جانب پاکستان کے لئے امریکی امدد میں کٹوتی کا ایک اور بل کانگریس میں پیش کردیا گیاہے، یہ بل رکن کانگریس ڈانا روہرا بیکر نے پیش کیا ہے۔ پاکستان کو دی جانے والی امداد کے بارے میں “پاکستان ٹیررا زم اکاؤنٹیبلٹی” بل امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کیا گیا ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں مرنے والے امریکیوں کے بدلے امداد میں کٹوتی کی جائے۔ بل میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ مرنے والے ہر امریکی کے بدلے پانچ کروڑ ڈالر کٹوتی کی جائے۔ روہرا بیکر کا بل میں کہنا تھا کہ امریکا طویل عرصے سے پاکستان کو مدد فراہم کر رہا ہے۔ روہرا بیکر نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی کے کچھ عناصر شدت پسندوں کی مدد کرتے ہیں، اسامہ کو چھپنے میں بھی پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے مدد فراہم کی ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India