کابل. . . امريکي صدر بارک اوباما نے ايک بار پر طالبان کو مذاکرات کي دعوت
دي ہے.ان کا کہنا تھا کہ امريکا پاکستان کے جمہوري اداروں کااحترام کرتا
ہے جبکہ افغانستان ميں مستقل فوجي اڈے نہيں بنائے جائيں گے. امريکي صدر
باراک اوباما نے غيراعلاني دورہ افغانستان کے اختتام پرامريکي قوم سے ٹي وي
پر خطاب کيا. کابل ميں خطاب کرتے ہوئے صدراوباما کاکہنا تھا.ايک سال قبل
امريکي فوج نے ايبٹ آباد آپريشن ميں القاعدہ کے ليڈر اسامہ بن لادن کو ہلاک
کيا.انھوں نے کہا پاکستان دہشت گردي کے خلاف جنگ ميں اتحادي ہے اور شکاگو
کانفرنس ميں پاکستان کي شرکت چاہتے ہيں.امريکي صدرکامزيدکہناتھا کہ 2014 کے
بعد افغانستان کي سيکيوٹي کے ذمہ دار افغان ہوں گے،آئندہ سال جنگي آپريشن
افغان فورسز کو منتقل کرديں گے،امريکا کا مقصد القاعدہ کو ختم کرنا ہے جس
کا خاتمہ قريب ہے ، اوباما نے کہاانھيں پتا ہے بہت سے امريکي افغان جنگ سے
تھک چکے ہيں. ليکن جس کام کاافغانستان ميں آغازکياتھا اسے ختم کرنا
ہوگا.انھوں نے واضح کيا افغانستان ميں مستقل فوجي اڈے نہيں بنائے جائيں
گے.امريکي فوجيوں نے افغانستان ميں اپنا فرض اداکرديا ہے.صدراوبامانے
طالبان کو دوبارہ مذاکرات کي دعوت بھي دي
0 comments:
Post a Comment