اسلام آباد (وقا ئع نگا ر،مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت
نے اس عزم کااظہارکیاہے کہ قومی سلامتی ،داخلی خودمختاری اورملک کے عزت
ووقارپرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا،امریکہ کے ساتھ باہمی تعلقات پارلیمانی
سفارشات کی روشنی میں طے کئے جائیںگے ،ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری
کیخلاف ہیں ،فوری بند کئے جائیں،نیٹوسپلائی کے حوالے سے فیصلہ قومی مفادات
اورعوامی امنگوں کے مطابق کیاجائیگا۔ایوان صدرسے جاری بیان کے مطابق بدھ
کوایوان صدرمیںصدرآصف علی زرداری اوروزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی کی مشترکہ
صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا،جس میں وفاقی وزراء ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ
،حناربانی کھر،رحمان ملک ،چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفا ق پرویزکیانی ،ایوان
صدرکے سیکرٹری جنرل سلمان فاروقی ،امریکہ میں تعیناتی پاکستانی سفیرشیری
رحمن ،سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل
احمدشجاع پاشااوروفاقی سیکرٹری خزانہ عبدالواجدرانانے شرکت کی ۔اجلا س میں
خطے میں سلامتی کی صورتحال سمیت اہم امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ذرائع کے
مطابق اجلا س میں خارجہ پالیسی سے متعلق پارلیمانی سفارشات ،پاک امریکہ
تعلقات اورسیاہ چن میں برفانی تودے تلے دبے 139فوجی جوانوں کونکالنے کیلئے
جاری ریسکیوآپریشن پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔اجلاس میں افغانستان میں امن
واستحکام اوراس حوالے سے پاکستان کے کردارپربھی غورکیاگیا۔ذرائع کے مطابق
عسکری اورسیاسی قیادت کے اجلاس میں اس عزم کااظہارکیاگیاکہ پاکستان کی قومی
سلامتی ،داخلی خودمختاری اورملک کے عزت ووقارپرکوئی سمجھوتہ نہیں
کیاجائیگا،امریکہ ونیٹوکے ساتھ باہمی تعلقات پارلیمانی سفارشات کی روشنی
میں طے کئے جائیںگے ۔پاکستان امریکہ سمیت دنیاکے تمام ممالک سے برابری
،باہمی اعتماداوراحترام کی بنیادپرتعلقات چاہتاہے اس سلسلے میںکسی قسم کا
کوئی دبائو قبول نہیں کیا جائیگا ۔اجلاس میں اس عزم کابھی اظہارکیاگیاکہ
پاکستانی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف دہشتگردی کے مقاصدکیلئے استعمال نہیں
ہونی دی جائیگی اورنہ ہی کسی دوسرے ملک کی سرزمین کاپاکستان کے خلاف
استعمال برداشت کیاجائیگا۔پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتاہے
،افغانستان میں قیام امن خودپاکستان کے مفادمیں ہے اورپاکستان افغانستان
میں امن واستحکام اورافغانوں کی قیادت اورشراکت دار ی میں ہرقسم کے مصالحتی
عمل کی حمایت کریگا۔اجلاس میں ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ
میزائل حملے پاکستان کی خودمختاری کے خلاف اوردہشتگردی کیخلاف جنگ میں
نقصان دہ ہیں ۔اجلاس میں نیٹوسپلائی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اوراس
بات پراتفاق کیاگیاکہ اس حوالے سے فیصلہ قومی مفادات اورعوامی امنگوں کے
مطابق کیاجائیگا۔اجلاس میں رواں ماہ شکاگو میں ہونے والی نیٹو سمٹ میں شرکت
پر بھی تبادلہ خیال ہوااجلاس میں گیاری سیکٹرمیں برفانی تودلے تلے دبے
فوجی جوانوں کی سلامتی کیلئے دعاکی گئی ۔قبل ازیںوزیراعظم یوسف رضا گیلانی
سے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی نے ملاقات کی جس میں ملک اورخطے کی
سیکیورٹی صورتحال پربریفنگ دی۔وزیر اعظم ہائوس کے ترجمان کے مطابق پارلیمنٹ
کی سفارشات کی روشنی میں پاک امریکہ تعلقات اور افغانستان میں مفاہمتی عمل
پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں نے پارلیمانی سفارشات کی روشنی میں پاک
امریکا تعلقات سے متعلق بھی بات کی ذرائع کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف کے
سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف پاک فوج کے
جوانوں اور عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں ملکی سلامتی اور خود مختاری پر
سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ امریکہ
پارلیمنٹ کی قرارداد پر عملدر آمد یقینی بنائے اور ہماری خود مختاری کا
احترام کرے ۔
0 comments:
Post a Comment