ٹیکسلا( ظہیر اقبال ،چوہدری امجد حسین) مسلم لیگ ن کے قائد میاںنواز شریف
نے کہا ہے کہ آج ہمارا ملک سنگین خطرے میں ہے پاکستان کی سا لیمت کو
بچانے کے لیے میدان میں نکلے ہیں۔ عوام ہمارا ساتھ دہیں۔ 6کروڑ ڈالر
پاکستانی عوام کے پیسے سویٹرز لینڈ کے بینکوں میں پڑ ے ہوئے ہیں انکو
واپس لایا جائے۔لیاری اور بلوچستان کے امن کی کسی کو فکر نہیں ہے۔ ملک میں
جنگل کا قانون نہیں چلنے دہیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹیکسلا
میں ایک بڑ ے جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر چوہدری نثار علی
خان اور تقریب کے میزبان ملک عمر فاروق نے بھی خطاب کیا، جبکہ سٹیج سکرٹری
کے فرائض فرخ مغل نے سرا نجام دیے۔ میان نواز شریف نے کہا کہ سابقہ دور
میں بھی جب میں سات سال کی جلاوطنی ختم کر کے ملک واپس ایا۔ تو ٹیکسلا
کی عوام نے میرا بھر پور استقبال کیا تھا۔ اج ایک بار پھر اپ ملک بچانے
کے لیے اپ کے پاس ایا ہوں اپ میرا ساتھ دہیں۔انھوں نے کہا کہ حکمران کہتے
ہیں کی یہ پہلی حکومت ہے جو پانچ سال پورے کر رہی ہے میںپوچھتا ہوں کہ اپ
نے پانچ سالوں عوام کو کیا دیا غربت مہنگائی لوڈشیڈنگ کے تحفے
دیے۔انھوں نے کہا ملک کو ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو پاکستانی عوام کے
ساتھ مخلص ہوں مگر یہ لوگ تو کرپشن بھی دیدہ دلیری سے کر رہے ہیں اور پورے
خاندان ملوث ہیں ہم نے خلوص دل سے حکومت کا ساتھ دیا مگر ان کی مکاری دیکھ
کر ان سے علیحدہ ہو گے۔ انھوں نے عوام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اگر اپ
نے ہمیں منتحب کیا ہوتا تو اج ملک کی حالت ایسی نہ ہو تی ان زرداریوں
گیلانیوں سے ملک خطرات لاحق ہیںَلانگ مارچ اس کرپٹ حکومت کے خلاف جلد شروع
کریں گے۔ ہم امریکہ جیسی سپر پائور کے سامنے نہ جکھے تو کرپٹ حکمران کس
باغ کی مولی ہیں ،ہم پاکستان میں جنگل کا قانون نہیں چلنے دینگے ،بے نظیر
کے خون پر حکومت بنانے والوں نے قومی مینڈیٹ کی توہین کی ہے،اگر 2008کے
انتخابات میں قوم ہمیں مینڈیٹ دیتی تو اج پاکستان صیح معنوں میں دنیا کا
مضبوط ترین ملک ہوتا ،انھوں نے کہا 2008میں ایک امر نے تاریخ کی بد تریں
دھاندلی کرائی جسکا خمیازہ نہ صرف ملک بلکہ قوم کو بھی بھگتنا پڑا ،ہم نے
شروع شروع مین ملک اور قوم کے وسیع تر مفادات کی خاطر اور چارٹرڈ اف ڈیمو
کریسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے زدراری کا ساتھ دیا مگر بہت جلد ہمیں اندازہ
ہو گیا کہ یہ شخص ملک اور قوم کے ساتھ مخلص نہ ہے ،اور اس کی ہٹ دھرمی کی
وجہ سے قوم کو عدلیہ کی بحالی کے لئے لانگ مارچ کرنا پڑا ،موجودہ حکمرانوں
نے قوم کو پانچ سالوں میں کیا دیا،غربت،مہنگائی، بے روز گاری، عدلیہ کی
تضحیک، قانون کی نافرمانی، لوڈشیڈنگ، دھماکے، موجودہ حکمران تو مشرف کو بھی
مات دے گئے، احتجاج اقتدار کے لئے نہیں بلکہ اس ملک سے کرپشن کے خاتمے
قانون کی بالادست اور عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرنے کے لئے شروع کیا گیا
ہے ،یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں یا نبمر سکورنگ کا نہیں بلکہ ملک کی عزت
،سالمیت اور بقا دائو پر لگی ہوئی ہے ،اپ کا ملک اس وقت سخت خطرے میں ہے
،جب تک اس ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لے اتے چین سے نہیں بیٹھیں گے،
یہ اقتدار کی نہیں رول اف لاء کی جنگ ہے اور کوئی نہ کوئی خط ضرور لکھے گا
اور خط لکھنا بھی پڑے گا ،قوم عدلیہ کے تحفظ ،اس ملک میں قانون کی
بالادستی، جمہوریت کی بقا، اور رول اف لاء کے لئے لانگ مارچ کے لئے تیار ہو
جائے ،ہم ایس کام کرینگے گے کہ ائیندہ کسی غاصب حکمران کو قانون توڑنے
،ملکی دولت لوٹنے اور رول اف ء کی خلاف ورزی کی جرات نہ ہو سکے گی،یہ ملک
اس قوم کا ہے کسی کے باپ دادا کی جاگیر نہیں کہ وہ جب چاہئیے حکومت کرے جب
چاہئیے چھوڑ دے ،زرداری نے ہمیشہ وعدہ خلافیاں کیں، ملک کو دنیا بھر میں
بدنام کیا ،اس سے پہلے کہ اس ملک کے غیور عوام ایوان صدر اور وزیر اعظم
ہائوس سے انکے گریباں پکڑ کر نکال دیں یہ خود ہی سزا یافتہ لوگ عہدوں سے
الگ ہو جائیں ۔ قوم کی خوشیاں حکومت نے چھینیں،انہیں بے روز گار کیا اور
توانائی بحران سے دو چار کر دیا، حکمرانوں جواب دو5سال میں کیا کیاہے انہوں
نے کہا کہ جب تک6کروڑ ڈالر واپس نہیں آئے چین سے نہیں بیٹھیں گے ، خط ضرور
لکھنا پڑے گا آپ کا ملک اس وقت سنگین خطرے میں ہے،پاکستان کی سا لمیت کو
بچانے کیلئے آپ کے پاس آیا ہوں،ہم میدان میں نکلے ہیں عوام کو بھی پاکستان
بچانے کیلئے نکلنا ہوگا،عوام پر بھی پاکستان بچانے کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے
کہا کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے،آپ لوگ ایک مرتبہ پھر تیاری کر
لیں۔آصف زرداری کی نیت صاف نہیں تھی اسلئے راستے الگ کرلیے۔ان سے معاہدہ
کرکے دیکھ لیا،ان تلوں میں تیل نہیں ہے،میرے کاغذات مستردہونادھاندلی
تھی،انتخابات کاجونتیجہ آیااسے تسلیم کیا،کوئی گلاشکوہ نہیں کیا15 دن کے
نوٹس پرایساجلسہ ہوسکتاہے تو30دن کے نوٹس پرکتنابڑاجلسہ ہوگا،محترمہ سے
معاہدہ ہواتھاجواقتدارپرآیاوہ پاکستان کوترقی کی راہ پرگامزن کرے گا۔زرداری
صاحب نے میرے اورمحترمہ کے معاہدے کی پاسداری نہیں کی،پرویزمشرف نے
دھاندلی کرائی پاکستان کی خود مختاری کو مذاق بنا دیا گیا ہے۔ ہم نے زرداری
صاحب کا بھرپور ساتھ دینے کا کہامگر جلد پتہ چل گیا کہ ان کے دلوں میں
کھوٹ اور مکاری ہے اس لئے اور ہم نے اپنے راستے الگ کرلئے۔ نواز شریف نے
کہا کہ کراچی سے گلگت تک آج بدامنی ہے ہمارے دور میں امن اور سکون تھا اور
ترقی اور خوشحالی تھی آج ملک میں امن کے قیام کے لئے عوام کو اٹھنا ہوگا یہ
جنگ اقتدار کی نہیں پاکستان کے اندر کرپشن کے خاتمے ‘ اداروں کے تحفظ ‘
سپریم کورٹ کو بچانے اور قانون کی حکمرانی کی جنگ ہے ۔ حکومت نے پانچ سالوں
میں عوام سے خوشیاں چھیننے کے علاوہ کچھ نہیں کیا بلوچستان کراچی جل رہا
ہے حکمرانوں کو کوئی فکر نہیںپاکستان میں جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے
پاکستان کو تباہ کرنے والی طاقتوں سے ٹکراجائینگے ملک پر کوئی انچ نہیں
انے دینگے پاکستان عوام کو ملکی سالمیت کا دفاع کر نے والی حکومت چاہیے
عوام نے حکمرانوں کا کیا بگاڑا ہے انہیں بے روز گار کیا اور توانائی بحران
سے دو چار کر دیا،مہنگائی،بیروزگاری،لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیا گیا،کرپشن
انتہا کو ہے،ملک کی خودمختاری کا مذاق اڑایا گیا۔اس موقع پر میز بان تقریب
قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہم اسمبلیوں اور اسمبلیوں
کے باہر قانون کی بالادستی اور اس پر عملدرامد تک اپنا احتجاج جاری رکھیں
گے،اس وقت ملک کو دو قسم کا خطرہ ہے ایک سزا یافتہ لوگوں سے اور دوسرا
اناڑیوں سے ،عمران خان ایک اچھا کھلاڑی تو ہو سکتا مگر ایک اچھا سیاستدان
نہیں ، جب ہم نے اس سے بات کی رو اس نے جواب دیا کہ ہم تفصیلی فیصلہ انے کے
بعد لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
0 comments:
Post a Comment