دیپالپور(مانیٹرنگ
ڈیسک) صدر زرداری نے بھارت کے ساتھ تجارت کیلئے ہیڈ سلیمانکی بارڈر کھولنے
کا عندیہ دے دیا تاہم سیاچین سے یک طرفہ فوجیں واپس نہیں بلا سکتے۔
دیپالپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم سے
اس بارے میں بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت ملی تھی تو تمام
اختیارات میرے پاس تھے، چاہتا تو پارلیمنٹ کو گرا سکتا تھا لیکن میں نے
پاور تقسیم کر دی ہے، پیپلز پارٹی اور دوسری پارٹیوں میں یہ فرق ہے۔ صدر نے
کہا کہ میاں برادارن کی سوچ مغلیہ خاندان سے ملتی ہے،بڑے میاں 17 وزارتیں
اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے میاں کے ہاتھ میں بہت کچھ
ہے،چھوٹے میاں کے ہاتھ میں کچھ نہیں،سیاست میں ٹائمنگ بہت ضروری ہوتی ہے،
پنجاب کے مسائل کو سمجھتا ہوں اور پنجاب کے ہر ضلع میں جاﺅں گا۔ انہوں نے
مزید کہا کہ ہمار اوڑھنا بچھونا سیاست ہے، ہماری سیاست گڑھی خدا بخش سے
شروع اور وہیں ختم ہوتی ہے۔ صدر نے گیاری سیکٹر میں پھنسے فوجی جوانوں کی
بحفاظت واپسی کیلئے دعا منگوائی۔دعا کے بات سیاچن پر بات کرتے ہوئے انہوں
نے کہا پاکستان قربانی دینے والی قوم ہے، یک طرفہ فوج واپس نہیں بلائیں گے۔
Saturday, 21 April 2012
سیاچن سے یک طرفہ فوجیں واپس نہیں بلاسکتے: صدر زرداری کا جلسہ عام سے خطاب
01:11
muzaffargarhupdate
No comments
0 comments:
Post a Comment