Friday, 27 April 2012

’عہدہ نہیں چھوڑا تو ناقابل توقع نتائج کا سامنا‘

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ توہین عدالت کے مقدمے میں سزا ملنے اور مجرم قرار دیے جانے کے بعد وہ سید یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم نہیں مانتے ہیں۔میاں نواز شریف نے کہا کہ اگر وزیراعظم گیلانی نے عہدہ نہیں چھوڑا تو انہیں ناقابل توقع نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے جمعہ کو لاہور میں مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنماؤں کے ایک اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزارت عظمیٰ اور کابینہ کے عہدے ختم ہو چکے ہیں اور اس وقت ملک کسی بھی حکومت کے بغیر چل رہا ہے۔.جمعہ کو ہی قومی اسمبلیکے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ انہیں سازش کر کے اقتدار سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور جو انہیں ہٹانے کا خواہشمند ہے وہ تحریکِ عدم اعتماد لے آئے۔ مسلم لیگ نون کے صدر میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر پاکستان کے آئین کی سر بلندی اور عدلیہ کی آبرو کے لیے بھرپور جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چھبیس اپریل کے صبح سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے اب تک یہ ملک کسی بھی حکومت کے بغیر چل رہا ہے۔ وزیراعظم کو سزا ملنے اور عدالت سے مجرم قرار پانے کے بعد سے نہ صرف وزارت عظمیٰ کا عہدہ بلکہ کابینہ کا عہدہ بھی ختم ہو چکا ہے اور اس وقت حکومت کے نام سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے۔ اب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی یا کسی بھی وزیر کی بات یا اقدام کی کوئی آئینی یا قانونی حثیت نہیں۔نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم اس ملک، دستور، نظام اور جمہوریت پر رحم کریں اور وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز قبضہ چھوڑ دیں اور اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو انہیں ناقابل توقع نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی نہ تو یہ اصول کی جنگ ہے نہ نظریے کی نہ کسی مقصد کی اور نہ قومی مفار کی جنگ ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پورے ملک کو چھ کروڑ ڈالر کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے۔ ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ ملک کے ساتھ نا انصافی ہے اور نہ ہم اس چیز کو قبول کرتے ہیں نہ برداشت کرتے ہیں۔‘ وزیراعظم نے آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا تھا کسی شخص سے وفاداری کا نہیں؟ انہوں نے اپنے حلف سے غداری کی ہے اور اب وہ ملک کو کسی امتحان میں نہ ڈالیں۔ ’یہ ملک پہلے ہی بحرانوں کی زد میں گھرا ہوا ہے وہ پاکستان کے غریب لوگوں پر رحم کریں اور اپنا عہدہ فی الفور چھوڑ دیں۔‘ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر وہ پاکستان میں اس طرح کے سلسلے پر توجہ نہیں دیتے ہیں یا بغیر کسی احتجاج کے جانے دیتے ہیں اور جو کچھ حکومت کرنا چاہتی ہے اس کو ہونے دیتے ہیں تو پھر کم از کم وہ سیاست میں رہنے کے گاہک نہیں ہیں اور اُن کو جماعت اس طرح کی سیاست کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔



0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India