skip to main |
skip to sidebar
23:11
muzaffargarhupdate
No comments
اسلام آباد۔۔۔۔۔۔۔۔۔توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم گیلانی کو تابرخاست عدالت توہین عدالت کی سزادے دی ہے۔کورٹ نمبر چار میں جسٹس ناصرا
ملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا جس دوران فیصلے کے پس منظر کے بیان کے بعد سپریم کورٹ نے تابرخاست عدالت سزاسنادی،وزیراعظم کو صرف 30 سیکنڈ کی سزا بھگتنا پڑی ۔کئی لوگوں کی خواہشات کے برعکس وزیراعظم کی گرفتاری کی ضرورت پیش نہیں آئی اور فوراً سے خودہی عدالت نے فیصلے پر عمل درآمد کروالیا جبکہ اِس وقت سزا ختم ہوچکی ہے اور ججز فیصلہ سنانے کے بعد اُٹھ گئے ہیں۔روسٹرم کی طرف جاتے ہوئے وزیراعظم کا ایک ہاتھ اعتزازاحسن اور دوسراہاتھ فاروق ایچ نائیک نے تھام کر سہارادیا اور وہ روسٹرم پر چلے گئے ۔اِس سے قبل وزیراعظم گیلانی خلاف معمول پجارو کی بجائے سرکاری کار پر سپریم کورٹ کے ججز گیٹ تک مختصر قافلے میں آئے اور وہاں سے پیدل اتحادیوں او ر وزراءکے ساتھ احاطہ عدالت میں پہنچے۔اِس موقع پرسپریم کورٹ کے اطراف میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے اور غیر متعلقہ شخصیات یاگورنر پنجاب لطیف کھوسہ ،عبدالقادر گیلانی اور مولابخش چانڈیوسمیت خصوصی کارڈنہ رکھنے والے افراد کو کمرہ عدالت میں داخلے سے روک لیاگیا ۔فیصلے سے قبل سپریم کورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل عرفان قادر کاکہناتھاکہ وزیراعظم کے خلاف فیصلہ آنے کی صورت میں حکومت عمل درآمد کی پابندنہیں لیکن اگر سیاسی فیصلہ ہوا تو سیاستدان ہی فیصلہ کریں گے۔اُنہوںنے کہاکہ پراسیکیوشن کایہ کام نہیں کہ وہ کسی معصوم کو سزادلوائے ۔عرفان قادر کاکہناتھاکہ اعتزازاحسن کے ججوں کے متعصب ہونے کا فیصلہ عمل درآمد کیس کے فیصلے کے بعد واضح ہوجائے گا۔اعتزازاحسن نے کہاکہ اُنہیں توقع ہے کہ عدالت اُن کے دلائل سے اتفاق کرے گی لیکن اگر نہیں بھی ہوتا توعدالتی فیصلے پر عمل کیاجائے گا۔آج گذشتہ پیشیوں کے برعکس ایم کیو ایم کے رہنماءبابر خان غوری بھی سپریم کورٹ موجودہیں۔سپریم کورٹ پہنچنے پر وزیراعظم کا پھولوں کی پتیوں سے استقبال کیاگیا
Posted in: Politics
Email This
BlogThis!
Share to Facebook
0 comments:
Post a Comment