Sunday, 20 November 2011

ترکی جمہوری معیار کو حاصل کرسکتا ہے تو مشرق وسطیٰ کیوں نہیں


انقرہ : ترکی کے صدر عبداللہ گل نے کہا ہے کہ ان کا ملک مشرق وسطیٰ میں آنے والے عوامی انقلابات کا مرکز ہے،مشرق وسطیٰ کے ممالک ترکی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
برطانوی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں ترک صدر نے کہا کہ اگر ترکی جمہوری معیار کو حاصل کرسکتا ہے تو مشرق وسطیٰ ایسا کیوں نہیں کرسکتا۔
انھوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اب دنیا میں آمرانہ حکومتوں کے لئے گنجائش نہیں، شامی صدر بشار الاسد کو یہ بات تسلیم کرنا ہوگی۔
انھوں نے مزید کہا کہ شامی حکومت کو جمہوری اصلاحات کے پروگرام کا آغاز کرنا چاہئے، ہم انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اس عمل کی رفتار بڑھائے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو حالات ان کے حق میں برے ثابت ہوں گے۔
انھوں نے ان اطلاعات کو جھٹلا دیا کہ ترکی شام میں حکومت مخالف عناصر کو مسلح کر رہا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ شامی حکومت کے مخالفوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ ترکی کا مستقبل بہت روشن ہے اور 10 سال سے جاری ترقیاتی عمل کے باعث عالمی برادری کے سامنے ہماری پوزیشن بڑھی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ترکی یورپ اور مشرق کے درمیان ایک اہم رابطہ پل ہے، جس کی معیشت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی یورپ کا قدرتی حصہ ہے اس کے باوجود یورپی یونین میں شمولیت پر جرمن چانسلر کی جانب سے مصنوعی خدشات قابل مذمت ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India