گڑھی خدا بخش،کراچی(نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم راجہ پرویز
اشرف نے کہا ہے کہ ٹکرائو کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے مخالفین کو بھی
ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں کچھ لوگ سمجھتے تھے گیلانی کو گھر بھیجنے سے
جمہوریت ختم ہو جائیگی آج مڈل کلاس کا آدمی ملک کا وزیر اعظم ہے جمہوریت
کے تسلسل کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی کسی کے خلاف نہیں پارلیمنٹ سمیت تمام
اداروں کو مضبوط کرینگے کچھ لوگ میرے وزیر اعظم بننے پر خوش نہیں چور
دروازے سے نہیں آیا عوام سازشیں بر داشت نہیں کرینگے، کسی ادارے کے ساتھ
ٹکرا نہیں چاہتے اور خط لکھنے کے معاملے پر آئین و قانون کے مطابق عمل کر
یں گے ۔ گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی قبروں پر
فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعظم راجہ پرویز
اشرف نے کہا کہ کچھ لوگوں نے سمجھاگیلانی کوگھر بھیج کرجمہوریت کوختم
کیاجاسکتاہے،گیلانی کو بھیجاگیاتو آج مڈل کلاس کاآدمی ملک کاوزیر اعظم
ہے،جمہوریت کا سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا،ہم کسی کے خلاف نہیں،پارلیمنٹ
سمیت تمام اداروں کو مضبوط کرنا ہے پارلیمنٹ کی بالادستی یقینی بنائیں
گے۔و زیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ شہید محترمہ کے نظریہ کو لے کر چل
رہے ہیں۔ ٹکرائو کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔جمہوریت کے تسلسل کو کوئی
طاقت نہیں روک سکتی۔ انہوںنے کہاکہ امن وامان اورتوانائی بحران ختم کرنا
اولین ترجیحات میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ گڑھی خدا بخش میں عظیم قائدین کو سلام
پیش کرنے آیا ہوں اور آج بھی شہید بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا
فلسفہ اور نظریہ ہمارے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے منصب سنبھالتے
ہی پہلے دن انرجی کے متعلق اجلاس طلب کیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ ساری
مشینری کو استعمال لایا جائے اور بجلی چوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی
جائے تاکہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی تعلقات
برابری کی بنیاد اور عزت و قار کے ساتھ رکھنے کے لئے کوششیں کرینگے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدرمملکت آصف علی
زرداری کی قیادت میں ملک خوشحالی کیلئے پارٹی کام کرتی رہے گی جبکہ مجھ سے
پہلے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو کہا گیا تھا کہ چلتا کرنے کے
بعد جمہوریت نہیں چلے گی لیکن صدر مملکت کی حکمت عملی کی وجہ سے جمہوریت کو
قائم رکھا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر
سکتے ہیں مخالفین کو کہتے ہیں کہ پاکستان کی عوام خدمت کے لئے حکومت کا
ساتھ دیں۔ مزار کے احاطے میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ
پرویز اشرف نے کہا کہ میرے وزیر اعظم بننے سے کچھ طبقے خوش نہیں، انہیں بتا
دینا چاہتا ہوں کہ پرویز اشرف وزیر اعظم ان کی طرح چور دروازے سے داخل ہو
کر نہیں بنا بلکہ بھٹو شہید کے وژن پر عمل کر کے بنا ہے جس پر ہمیں فخر ہے،
جمہوریت کے خلاف سازشیں کر نے والے افراد کو سندھ سمیت چاروں صوبوں آزاد
کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام پہچان چکے ہیں اب عوام ان کی سازشیں برداشت
نہیں کریں گے، حکومت عوامی طاقت سے دستور کے مطابق اپنی مقررہ مدت پوری
کرے گی جس سے ہمیں دنیا کی کوئی بھی طاقت نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ
سندھ کی دھرتی میں میرا جنم ہوا ہے، سندھ وفاداروں قربانی دینے والوں اور
صوفیوں کی دھرتی ہے جس کے باعث مجھے فخر ہے اور یہاں آنے سے میری روح کو
بھی تسکین ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے گڑھی
خدا بخش بھٹو کو ماڈل ولیج بنانے کے اعلان پر مکمل عمل کیا جائے گا جس کے
لیے فنڈز وفاقی حکومت فراہم کرے گی جبکہ شہید بھٹو کی رہائش گاہ کو بھی
تاریخی ورثہ قرار دیا جائے گا۔ اس کے بعد وزیراعظم اپنے کابینہ کے ممبران
کے ساتھ نوڈیرو صدارتی کیمپ ہائوس پہنچ گئے جہاں پارٹی رہنمائوں سے ملاقات
کی جسکے بعد وہ کراچی کے لیئے روانہ ہوگئے۔ جہاں انہوں نے گورنر ہائوس
کراچی میں ایک اعلی سطحی اجلا س طلب کیا اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز
اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کے صنعتی مرکز کراچی میں امن و امان ہر صورت
برقرار رکھا جائیگا ،ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کا ہر مشکل موقع پر ساتھ
دیا ہے، پیپلز پارٹی اپنے اہم اتحادی ایم کیو ایم کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے
گی۔ صدر زردارری اور الطاف حسین کے مفاہمتی وژن کو جاری رکھا جائے اجلاس
میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،
وفاقی وزراء خورشید شاہ، نوید قمر، قمر الزماں کائرہ اور مشیر داخلہ رحمان
ملک بھی موجود تھے۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ
سید قائم علی شاہ نے وزیر اعظم کو کراچی سمیت صوبہ بھر کی امن و امان کی
صورتحال اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے
بریفنگ دی جبکہ اجلاس میں سیاسی، اتحادی جماعتوں کے درمیان تعلقات اور اہم
امور پر تبادلہء خیال کیا گیا ۔وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ
پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے درمیان اتحاد اور
تعلقات مضبوط ہیں اور ائندہ بھی رہیں گے ، بے نظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی
کی بدولت اج ملک میں جمہوریت مضبوط ہوئی ہے، جمہوریت کا تسلسل جاری رکھا
جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے، کراچی میں بدامنی
پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کراچی میں قیام امن کے لئے
وفاقی حکومت سندھ حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ انہوں نے حکومت سندھ کو
ہدایت کی کہ صوبہ میں عوام کے مسائل کو فوری حل کیا جائے اور ترقیاتی
منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف حاصل
ہو۔ وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ملک میں تمام مسائل
کا حقیقی حل جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں ہے، ہم اداروں کے درمیان
ٹکرائو کی بجائے آئین اور قانون کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں، نیٹو
سپلائی کی بحالی کا فیصلہ بھی پارلیمنٹ کرے گی اور ہم امریکا سمیت دنیا کے
تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن برابری کی سطح پر تعلقات
قائم رکھنا چاہتے ہیں، ملک میں قومی مفاہمتی سیاست کوفروغ دیں گے، حکومت
اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے گی اور تمام فیصلے باہمی مشاوت سے کریں
گے،حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، ملک میں غیر جانبدارانہ اور شفاف
انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے گی تاکہ ہم پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے،
ملک میں انارکی کسی کے حق میں نہیں، یہ ملک کو تباہی کی جانب لے جاتی ہے،
ہمیں انارکی سے ملک کو بچانا ہے، کراچی کے حالات خراب کرنے والوں کے خلاف
سخت کارروائی کریں گے، امن وامان کی صورتحال اور توانائی کے بحران کے جلد
خاتمہ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور عوام کو جلداس کے نتائج ملنا شروع
ہوجائیں گے۔ وہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بانی پاکستان قائد اعظم
محمد علی جناح کی مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔وزیر
اعظم راجہ پرویز اشرف نے وفاقی وزرائ، مشیران، صوبائی وزرائ، ارکان قومی و
صوبائی اسمبلی اور دیگر کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی ، پھولوں کی چادر
چرھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ بعد ازاں انہوں نے مزارقائد پر مہمانوں کے لئے
رکھی گئی تاثرات کی کتاب میں اپنے تاثرات درج گئے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات
چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میرے لیئے آج بڑے
اعزاز اور فخر کی بات ہے کہ میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے
مزار پر حاضری کے لئے آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مجھے
اپنا کام اسی مقام سے شروع کرنا چائیے اور قائد اعظم کے تین زرین اصولوں
اتحاد، تنظیم اور یقین محکم پر عمل پیرا ہوکر اس ملک ، وطن اور جمہوریت کو
آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ پیپلز پارٹی اور اس کی
اتحادی جماعتوں کا ایک ہی وژن ہے کہ اس ملک میں معاشی مفاہمت کی سیاست کو
فروع دیا جائے۔ انہو ںنے کہا کہ یہی وژن ہماری شہید قائد بے نظیر بھٹو کا
تھا اور آج ہمارے شریک چیئرمین اور صدر پاکستان آصف علی زرداری بھی اسی وژن
پر کارفرما ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میں نے اپنے عہدے کا حلف
اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن کو دعوت
دی ہے کہ کسی بھی قسم کی تفریق کے بغیر قومی معاملات اور ملک کو درپیش
چیلنجز کا مل جل کر مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے
نمٹنے کے لئے سب کو مل کر مقابلہ کرنا ہوگا اور میں تمام مکاتب فکر، میڈیا،
اپوزیشن اور ملک کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس ملک کے لئے جو کچھ
کرسکتے ہیں کریں۔ سوئس حکام کو خط لکھنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے
جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے مطابق ہر کام
کریں گے۔ ہم کسی ادارے کے ساتھ ٹکرائو نہیں چاہتے، کیونکہ یہ ملک اور یہاں
کے عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ آئین
اور قانون کے مطابق راستہ اپنایا جائے جس سے ادارے سے ٹکرائو پیدا نہ ہو۔
ملک میں توانائی کے بحران اور کراچی میں امن و امان کی بدتر صورتحال کے
سوال پر وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک میں اس وقت توانائی کا
بحران موجود ہے اور امن و امان بالخصوص کراچی کے حالات بھی سب کے سامنے
ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سب سے پہلے جو
اجلاس منعقد کیا وہ توانائی کے بحران سے نمٹنے اور امن و امان کی صورتحال
کو بہتر بنانے کے حوالے سے تھا اور آج دوسرے روز ہی میں کراچی آیا ہوں کہ
یہاں کی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لے سکوں۔ انہوں نے کہا کہ شہر
کراچی پاکستان کہ سہ رگ، بزنس حب اور بندرگاہ ہے اورپاکستان کی معیشت کے
لئے اہم شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں سر جوڑ کر کام شروع
کردیا ہے اور اعلانات کی بجائے ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو کام نظر آئے۔ انہوں
نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے حوالے سے وفاقی مشیر داخلہ رحمان ملک اور
دیگر تمام سے بات ہوئی ہے اور تمام اس بات پر متفق ہیں کہ شہر کراچی کے
حالات کو جلد سے جلد بہتر بنا لیا جائے گا۔ ملک میں انارکی پھیلائے جانے کے
سوال پر وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ انارکی کسی کے
حق میں بہتر
نہیں ہے، اور انارکی ملک کو تباہی کی جانب لے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک
کو بچانے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد حل جمہوریت اور
پارلیمنٹ کو مستحکم کرنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا ہزاروں سال
کے بعد اس بات پر متفق ہے کہ تمام مسائل کاحل جمہوریت اور پارلیمنٹ کی
بالادستی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ملک میں
جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آئندہ ہونے والے انتخابات کو صاف
اور شفاف بنایا جائے ۔ کیونکہ تمام سیاسی جماعتوں کے حق میں صاف اور شفاف
انتخابات ہی ہیں اور انارکی کسی کے حق میں نہیں ہے۔ نیٹو سپلائی کی بحالی
کے سوال پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اور اس کا فیصلہ
پارلیمنٹ ہی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ بہت اچھے تعلقات کے
خواہاں ہیں اور ساتھ ہی ہم دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے
خواہاں ہیں۔ لیکن عزت ، وقار اور برابری کی سطح پر۔ انہوں نے کہا کہ ہماری
پہلے بھی یہی پالیسی تھی اور اب بھی یہی پالیسی ہے۔ پیپلزپارٹی نفرتیں
ختم کرنا چاہتی ہے ‘ سیاستدانوں کے جھگڑوں سے جمہوریت کو نقصان ہوا ‘
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نفرتوں کو ختم کرنا
چاہتی ہے سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔ ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے سے
مسائل حل نہیں ہوں گے۔ پیپلزپارٹی سندھ کی طرف سے اپنے اعزاز میں
دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں طے
کئے گئے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے گا ‘ میثاق جمہوریت سیاسی حکومتوں کے
خلاف سازشوں سے گریز کا سبق دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی
ناقابل تسخیر ہے ۔ گزشتہ 4 برس میں پیپلزپارٹی نے ضمنی الیکشن میں
کامیابیاں حاصل کی ہیں’ گلگت بلتستان اور کشمیر کے عوام نے بھی
پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے قائدین نے جمہوریت
کے لئے قربانیاں دی ہیں’ مصنوعی جمہوریت نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔
پیپلزپارٹی ملک کی خوشحالی کی ضامن ہے ‘ ہماری منزل اقتدار نہیں ذوالفقار
علی بھٹو کا فلسفہ ہے۔ پیپلزپارٹی کو کوئی فتح نہیں کر سکتا’ شفاف اور
غیر جانبدار الیکشن کا یقین دہانی کراتا ہوں’ ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے
سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ پیپلزپارٹی چور دروازے سے اقتدار میں آن ے اور
سازشوں پر یقین نہیں رکھتی’ سیاستدانوں کے جھگڑوں سے جمہوریت کو نقصان
پہنچا۔ ہم پر تنقید کرنے والے گلی کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے
0 comments:
Post a Comment