اسلام آباد…سپريم کورٹ نے کوہستا ن ميں جرگے کي جانب سے دو لڑکوں اور
پانچ لڑکيوں کوقتل کرنے کا حکم جاري کرنے سے متعلق خبر کا نوٹس لے ليا
ہے.عدالت ميں سماعت کے دوران چيف جسٹس نے اٹارني جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے
کہا کہ رجسٹرار نے ہميں نوٹ بھيجا ہے. انہوں نے اٹارني جنرل کو ہدايت کي کہ
پتا کر کے بتائيں کے لڑکيوں کا کيا معاملہ ہے. واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل
کوہستان ميں شادي کي ايک تقريب منظر عام پر آئي جس ميں دو لڑک
وں کو رقص
کرتے ہوئے اور چار خواتين کو تالياں بجاتے ہوئے دکھايا گيا تھا. بعد ازاں
يہ خبريں آئيں کہ ايک مقامي جرگے نے ان خواتين اور لڑکوں کو موت کي سزا
سنائي، جس پر لڑکے فرار ہوگئے جبکہ خواتين کے 30مئي کو قتل سے متعلق متضاد
خبريں گردش کرنے لگيں. آج اصغر خان کيس کي سماعت کے دوران چيف جسٹس نے
اٹارني جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ہدايت کي کہ معاملے کي تحقيقات کر کے عدالت
کو آگاہ کيا جائے.انہوں نے ريمارکس ديئے کہ عدالت بارہا يہ قرار دے چکي ہے
کہ نجي جرگوں کي سزائيں غير آئيني اور غيرقانوني ہيں. عدالت نے حکم ديا کہ
لڑکيوں کو 6جون کو عدالت ميں پيش کيا جائے.
0 comments:
Post a Comment